ساگری مانکیالہ میں شہر سے ہٹ کر ٹھکانہ بنانے کا پروگرام
پچھلے سال پاکستان جانا ہوا تو راولپنڈی اسلام آباد میں دل نہیں لگا، جلد ہی شہر کی بے ہنگم آبادی اور بے لگام ٹریفک کی وجہ سے میرا دل اوبھ سا گیا۔ بڑے بھائی کی بیٹی کی شادی میں شرکت نہیں کر پایا تھا، پاکستان پہنچا تو بھتیجی کے سسرال مبارکباد دینے جانا ہوا۔ ان کا گھر روات کے نواح میں آبادی سے زرا ہٹ کر کلر روات روڈ کے پاس ساگری/مانکیالہ میں واقع ہے۔ یوں بھی میری بچپن سے عادت بن چکی ہے کہ میں جہاں جاتا ہوں وہاں کا علاقہ دیکھنے نکل جاتا ہوں۔ بھتیجی کے سسر جو رشتے میں ماں جی کے خالہ زاد لگتے ہیں، میں کافی عرصے بعد ان کے ہاں گیا تھا۔ انہوں نے کھانے کا کافی اہتمام کر دیا تھا، جب تک کھانا تیار ہوتا میں ماموں عابد کے ساتھ بائیک پہ علاقہ گھومنے نکل گیا۔ مانکیالہ سٹوپا دیکھنے کے بعد مجھے وہیں قریب میں ایک جگہ نئی نئی پلاٹنگ ہوتی دکھائی دی، تازہ تازہ بلڈوزر چلا کر جگہ کو ہموار کیا گیا تھا۔ یہ جگہ روات سے دو اڑھائی کلومیٹر کے سرکل میں واقع ہے۔ علاقہ شہر کے پاس ہونے کے باوجود ٹھیٹھ دیہاتی پرسکون ماحول سے بھرپور تھا۔ ماموں سے پلاٹنگ بارے پوچھا، پتا چلا کہ ان کے کسی دوست نے یہ کام شروع کیا ہے۔ میں ویسے ہی شہر کے قریب ترین دیہاتی ماحول والی جگہ دیکھ رہا تھا، ماموں کے ذریعے بات چلائی، اللہ کا کرنا یہ ہوا کہ ماموں عابد کی وجہ سے جھٹ پٹ بات بن گئی اور میں نے تین دن میں سودا مکمل کر کے چند پلاٹ خرید لیے اور واپس یوکے آ گیا۔ واپس آیا تو ایک دن یو ٹیوب پہ اپنا ایک سابقہ کالج فیلو نظر آیا، ذوالکفل نامی دوست ایک عرصے سے بلڈنگ، پراپرٹی ڈیزائنگ اور ڈیویلپنگ کی فیلڈ میں کافی نام کما رہا ہے۔ اس سے رابطہ ہوا تو باتوں باتوں میں اس کی زبانی مجھے مجوزہ راولپنڈی رنگ روڈ کے بارے پتا چلا، سارا ماجرا جاننے کے بعد اس نے ہنستے ہوئے کہا کہ "جہاں جگہ لے بیٹھے ہو ممکن ہے وہ علاقہ نئے راولپنڈی رنگ روڈ کی حدود میں آ جائے، نہ بھی آئے تو روڈ اتنے قریب ضرور رہے گی کہ ٹریفک پلوشن کی وجہ سے جلد بھاگ جاؤ گے"۔ اور پھر دوست کی کہی بات سچ ثابت ہوئی۔