Pages

Sunday 11 December 2022

سدھنوتی اور وادئ پلندری کے متعلق کچھ معلومات پر مشتمل بلاگ

 سدھنوتی اور وادئ پلندری کے متعلق کچھ معلومات پر مشتمل بلاگ

بارل قلعہ پلندری سدھنوتی رودادِ سفر سے جڑی اگلی داستان آوارہ گردی حاضر خدمت ہے، جسے ایک دوست کی خواہش پر آگے بڑھ رہا ہوں۔ آزاد کشمیر کی سابقہ ریاست اور موجودہ ضلع سدھنوتی کے صدر مقام پلندری شہر کے بارے میں کافی سفرناموں میں ذکر کر چکا ہوں۔ ایک دوست نے درخواست کی ہے کہ یہاں کے بارے میں مزید معلومات قلم بند کروں تاکہ ان جیسے احباب جو وہاں جانا چاہیں ان کے لیے ان کی دلچسپی کا کوئی نہ کوئی پہلو نکل سکے۔ ضلع سدھنوتی کے صدر مقام پلندری شہر کو آزاد ریاست جموں و کشمیر کا ابتدائی صدر مقام ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے، جہاں جنجال ہل کے بلند مقام پر عارضی طور سرکاری دفاتر قائم کیے گئے تھے۔ آزاد کشمیر کا پہلا ریڈیو سٹیشن بھی تڑاڑکھل کے مقام پر بنایا گیا تھا۔ ضلع سدھنوتی اپنے پہاڑوں سے مزین خوبصورتی کی وجہ سے بہت مشہور ہے۔ پلندری آزاد کشمیر کے ضلع سدھنوتی کا ضلعی ہیڈکوارٹر بھی ہے۔ پلندری ضلع راولپنڈی کی تحصیل کہوٹہ کے مشرق میں دریائے جہلم کو کراس کر کے پہلا شہر بنتا ہے۔ دریا سے چند کلومیٹر کے فاصلے واقع معتدل آب و ہوا سے بھرپور شہر پلندری راولپنڈی اور اسلام آباد سے 93 کلومیٹر کے فاصلے پر آباد ہے۔ پلندری کا زیریں حصہ سطح سمندر سے قریباً تین ہزار فٹ کی بلندی پر واقع ہے، جبکہ پلندری شہر کی بلندی ساڑھے چار ہزار فٹ ہے۔ یہاں کا بلند ترین مقام ناگیشرہے، ناگیشر کی وجہِ تسمیہ یہ ہے کہ یہ نام ناگ (بمعنی چشمہ) اور ایشور (بمعنی خدا) سے مل کر بنا ہے جس کے معنی ہیں ایشور(خدا) کا چشمہ، ناگیشر تڑارکھل کے قریب واقع ہے۔ ناگیشر قریباً سات ہزار فٹ پہاڑوں پر مشتمل خوبصورت چوٹی ہے۔ پلندری جو سدھنوتی کا صدر مقام ہے وہ چاروں طرف سے بلند و بالا پہاڑوں کے درمیان گھری چھوٹی چھوٹی وادیاں سے بھرپور حسین آزماجگاہ  ہے جہاں ہر طرف پہاڑی چشمے، جھرنے، جھیلیں اور انواع و اقسام کے پھلدار درخت اور چیڑ کے قدرآور اشجار شامل ہیں جو اس کی قدرتی خوبصورتی کو دوبالا کرتے ہے۔

جنجال ہل پلندری سے پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ایک اور بلند ترین سیاحتی مقام ہے۔ یہاں سیاحتی اعتبار سے پہلے سے خوب صورت مقامات ہیں جن میں سے میرا سب سے پسندیدہ مقام نمب ہے جو پلندری اور چھ چھن کے درمیان واقع ہے۔ پاکستان کے زیر انتظام ریاست آزاد جموں و کشمیر میں ہر ضلع میں کئی تاریخی مقامات پائے جائے ہیں، جس میں قلعہ بارل سب سے مشہور جگہ ہے، دیگر قابل ذکر مقامات میں رانی بلاس پوری کی باولی ہے مشہور ہے۔ یہ باولی رانی بلاس پوری کی یاد میں تعمیر کی گئی ہے۔ سکھ طرز تعمیر کا یہ فن پارہ گو کہ محکمہ سیاحت کی عدم توجعی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ جو احباب اس باولی تک جانا چاہیں ان کے لیے آسان اور مختصر راستہ پلندری شہر کی بیچ سے ہو کر جاتا ہے۔ رانی بلاس پوری کی باولی پلندری سے نصف کلومیٹر کے فاصلے پر واقع تھی جو رفتہ رفتہ شہر کی حدود پھیلنے پر شہر کے اندر آتی جا رہی ہے۔ پلندری سے بارل جاتے ہوئے اسلام پورہ میں ایک قدیم مندر بھی واقع ہے کے ساتھ ساتھ این پناہ مندر راجہ کا بنگلہ نامی تاریخی عمارات بھی دیکھنے کے لائق ہیں۔ جو احباب پہاڑ سر کرنے کی ہمت رکھتے ہوں ان کی دلچسپی کے لیے ٹریکنگ کے لیے ڈنہ، تڑاڑکھل، ناگیشر، دھار دھرچھ، پوٹھی، گھوڑا جیسے کئی بلند و بالا پہاڑی چوٹیاں حاضر ہیں۔ ہمت کریں تو آپ ان چوٹیوں پر پہنچ کر یہاں سے پلندری شہر اور اس کی دیگر وادیوں کا دلکش فضائی نظارہ کر سکتے ہیں، بس شرط یہ ہے کہ آپ کی گیارہ نمبر (ٹانگیں) مضبوط ہونی چاہییں اور تاکہ آپ عمودی و مسطح چڑھائی چڑھ سکیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ پلندری اور اس کے مضافات جیسا قدرتی حسن کم کم شہروں کے نظاروں کو میسر ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ضلع سدھنوتی میں کافی تعداد میں ہموار مسطح چٹانیں(پڑاٹیں) کافی تعداد میں پائی جاتی ہیں، جن میں سے چند مشہور کے نام یہ ہیں، اوڑی پڑاٹ، دھار دھرچھ، کنکڈی اور اعوان بیٹھک۔ بیٹھک اعوان آباد کا تو سارا علاقہ ہی ایک بلند پڑاٹ/مسطح چٹان پر آباد ہے۔ اس کے علاوہ قدرتی جنگلات تو اس علاقے میں وافر مقدار میں پائے جائے ہیں۔ جغرافیائی لحاظ سے پلندری/سدھنوتی وادی کا یہ علاقہ راولپنڈی ضلع کی تحصیل کہوٹہ کی سوڑ ویلی، ملوٹ ستیاں اور تحصیل مری کے بالمقابل جنوب مشرق میں واقع ہے۔ میں نے مختصراً اس علاقے کے چند اہم مقامات کا اوپر ذکر کیا ہے، جو سیاحوں کے لیے نہایت پُر کشش ہیں اور جہاں مناسب مارکیٹ ایریا، ریسٹورنٹ، ریسٹ ہاؤس اور ہوٹل جیسی بنیادی سہولتیں بھی موجود ہیں جو سیاحتوں کی دلچپسی کا باعث بنتی ہیں۔ آپ یہاں اپنی ذاتی سواری کار یا جیپ وغیرہ کے ذریعے بآسانی پہنچ سکتے ہیں، بہتر یہی ہو گا کہ فور بائی فور وہیکل سے سفر کریں اور کوئی ایسا شخص ڈرائیور کرے جو پہاڑی علاقے میں سفر کا مناسب تجربہ رکھتا ہو، لینڈ سلائیڈنگ اس علاقے میں عام ہوتی رہتی ہے، اس لیے مناسب یہی رہے گا کہ آپ سفر سے واپسی یا کوٹلی روڈ سے متبادل سفر کے لیے خود کو تیار رکھ کر سفر کریں۔ سفر کا کا ذوق رکھنے والے احباب کی دلچسپی کے لیے بتاتا چلوں کہ راولپنڈی اور اسلام آباد سے پلندری ویلی اور بارل تک محفوظ سفر کے لیے ہر آدھ گھنٹے کے بعد باقاعدہ ویگن سروس باآسانی سے دستیاب ہے۔




No comments:

Post a Comment